ننگا کرکے سڑک پر ماروں گا،خاندان کے خلاف سوشل میڈیا پر لکھنا درست نہیں ہے،میرا خون کھولتا ہے:سی ایم ریڈی
حیدرآباد 16 مارچ ( نامہ نگار )تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا ہے کہ جو لوگ ان کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرتے ہیں ان کو وہ سڑکوں پر ننگا کر کے پٹوائیں گے۔ ریڈی کا یہ بیان ریاست میں دو خواتین صحافیوں کی گرفتاری کے بعد آیا ہے۔ ان پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے کا الزام ہے۔ریڈی نے اسمبلی میں کہا - یہ مت سوچیں کہ میں خاموش رہوں گا کیونکہ میں وزیراعلیٰ ہوں۔ میں تمہیں ننگا کر کے ماروں گا۔ لاکھوں لوگ ہیں جو میرے حکم پر آپ کو مارنے سڑکوں پر نکل آئیں گے۔ میں اپنے عہدے کی وجہ سے روادار رہتا ہوں۔ تاہم انہوں نے پھر کہا کہ میں جو بھی کروں گا قانون کے دائرے میں رہ کر کروں گا۔ریڈی نے کہا- ہم عوامی زندگی میں ہیں اور تنقید کے لیے تیار ہیں، لیکن ہمارے خاندان والوں کو کیوں نشانہ بنایا جا رہا ہے؟ ریونت ریڈی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس وقت تک خاموش نہیں رہیں گے جب تک کہ صحافت کی آڑ میں سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد پھیلانے کا کلچر ختم نہیں ہوتا۔
بی آر ایس آفس میں ویڈیو شوٹنگ کا الزام
درحقیقت، 10 مارچ کو پولیس نے ریوتی پوگڈانڈا اور اس کی ساتھی سندھیا عرف تنوی یادو کے خلاف ریڈی کے خلاف قابل اعتراض پوسٹ شیئر کرنے کا معاملہ درج کیا تھا۔ اس کے بعد 12 مارچ کو پولیس نے 'پلس نیوز' نام کا یوٹیوب چینل چلانے والی دو خواتین کو گرفتار کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں خواتین نے بی آر ایس آفس میں ویڈیو شوٹ کیا تھا۔بی آر ایس پر حملہ کرتے ہوئے، سی ایم ریڈی نے سوال کیا کہ میرے اور میرے خاندان کے افراد کے بارے میں توہین آمیز پوسٹ شیئرکی گئی۔ میرے خاندان کی خواتین کے خلاف سوشل میڈیا پوسٹ میں استعمال ہونے والی زبان پر میرا خون کھول رہا ہے۔
یوٹیوب چینل چلانے والوں کو صحافی نہیں سمجھا جائے گا
سی ایم ریڈی نے یہ بھی کہا کہ سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کوئی ماسک پہن کر جھوٹی خبریں پھیلاتا ہے تو ہم ان کا ماسک اتار کر بے نقاب کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یوٹیوب چینل شروع کرنے والے ہر کسی کو صحافی نہیں سمجھا جاسکتا۔ریونت ریڈی نے وزیر آئی ٹی ڈی سریدھر بابو اور وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ پونگولیٹی سری نواس ریڈی کو ہدایت دی کہ وہ تسلیم شدہ صحافیوں کی فہرست تیار کریں۔ انہوں نے کہاکہ جو فہرست میں شامل نہیں وہ صحافی نہیں بلکہ مجرم ہیں۔ ان کے ساتھ وہی سلوک کیا جائے گا جو مجرموں کے ساتھ کیا جاتا ہے۔
اصل معاملہ کیا ہے
پولیس نے کہا کہ یہ کیس بی آر ایس ہیڈکوارٹر میں شوٹ کی گئی ایک جارحانہ ویڈیو سے متعلق ہے۔ اس میں یوٹیوب چینل پلس ڈیجیٹل نیوز نیٹ ورک کی منیجنگ ڈائرکٹر ریوتی پوگڈانڈا اور اس کے ساتھی تنوی یادو کو گرفتار کیا گیا ہے۔ بھارت راشٹرا سمیتی تلنگانہ میں سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی ہے۔ اس کے سربراہ سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ ہیں۔ جس کی وجہ سے معاملہ سیاسی رخ اختیار کر گیا ہے۔کانگریس کی جانب سے درج کرائی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ ایکس پر ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے۔ ویڈیو میں پلس نیوز کا رپورٹر ایک شخص کا انٹرویو کر رہا ہے۔ وہ شخص وزیر اعلیٰ کے بارے میں قابل اعتراض باتیں کہہ رہا ہے۔ ایسی ویڈیو پوسٹ سے امن و امان خراب ہو سکتا ہے۔
یوٹیوبرنے راہل سے پوچھا- کیا یہ آپ کی جمہوریت ہے؟
گرفتاری سے پہلے ریوتی نے ایک ویڈیو شیئر کیا تھا۔ ویڈیو میں انہوں نے کہا- پولیس میرے دروازے پر ہے۔ وہ مجھے گرفتار کرنا چاہتے ہیں۔ ریونت ریڈی مجھ پر اور میرے خاندان پر دباؤ ڈالنا چاہتا ہے۔ وہ مجھے دھمکی دینا چاہتے ہیں۔خاتون یوٹیوبرز کے وکیل جکولا لکشمن نے کہا کہ ان دونوں کو ان کے کام کرنے کی وجہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے حکومت سے ناراض ایک عام آدمی کا انٹرویو کیا اور اپنے چینل پر دکھایا۔
0 تبصرے